مسلم لیگ ق نے پنجاب میں وزارت اعلی کا منصب سنبھالتے ہی تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ دینے کا اعلان کردیا ،تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ ملے ےا نہیں ،ےہ طے ہے کہ تلہ گنگ سے اعوان کاری کی سیاست پر کاری ضرب لگانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے
مجوزہ ضلع تلہ گنگ ، موروثی سیاست کا دھڑن تختہ
ضلع تلہ گنگ کی بازگشت ہر تلہ گنگیئے کی زبان پر ہے سابق صوبائی وزیر حافظ عمار ےاسر اگر تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ دلانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو مستقبل میں وہ تلہ گنگ کی سیاست کے وارث ہوں گے
تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ دینے کے لئے ابتدائی ہوم ورک تیار ہے غالب امکان ہے کہ ستمبر کے دوسرے عشرے میں اعلان ہو جائے گا ،تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ ملنے اور نہ ملنے کی صورت میں مستقبل کا سیاسی منظر نامہ عیاں ہو گا
چکوال ( ا ع م/نامہ نگار خصوصی)ضلع تلہ گنگ کی بازگشت ہر تلہ گنگیئے کی زبان پر ہے کیا مجوزہ ضلع تلہ گنگ کے قیام کے بعد تلہ گنگ سے موروثی سیاست کا دھڑن تختہ ہو جائے گا ےہ وہ سوال ہے جو زبان زد عام ہے ۔مسلم لیگ ق نے پنجاب میں وزارت اعلی کا منصب سنبھالتے ہی تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ دینے کا اعلان کردیا ہے تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ ملے ےا نہیں ےہ طے ہے کہ تلہ گنگ سے اعوان کاری کی سیاست پر کاری ضرب لگانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ دینے کے لئے ابتدائی ہوم ورک تیار ہے غالب امکان ہے کہ ستمبر کے دوسرے عشرے میں اعلان ہو جائے گا ،تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ ملنے اور نہ ملنے کی صورت میں مستقبل کا سیاسی منظر نامہ عیاں ہو گا۔سابق صوبائی وزیر حافظ عمار ےاسر اگر تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ دلانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو مستقبل میں وہ تلہ گنگ کی سیاست کے وارث ہوں گے ۔ تاہم ابھی تک تلہ گنگ کو ضلع کا درجہ دینے کے امکانات ففتی ففتی ہیں ۔صرف تحصیل تلہ گنگ اور لاوہ پر مشتمل ضلع کا درجہ حاصل ہونا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے ۔