ڈاکٹرز اور ان کے اہل خانہ احتیاطی تدابیر پر عام لوگوں کی نسبت کم عمل کرتے ہیں، ایم آئی ٹی کی تحقیق میں دعویٰ

میسا چوسیٹس ( آن لائن) ڈاکٹروں اور طبی پیشے سے منسلک افراد جو نسخے پر مبنی دوائیوں سے لے کر وائرل انفیکشنز تک کیلئے رہنما اصول طے کرتے ہیں ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ان پیرامیٹرز پر عمل کریں تاہم ایسا ہوتا ہوا نظر نہیں آتا۔ میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی ) کی ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈاکٹروں اور ان کے اہل خانہ کا دوسرے لوگوں کے مقابلے میں طبی رہنما اصولوں پر عمل کرنے کا امکان کم ہوتا ہے۔”A Taste of Their Own Medicine: Guideline Adherence and Access to Expertise” کے عنوان سے ایک مطالعہ امریکن اکنامک ریویو انسائٹس میں شائع ہوا ہے ۔ مطالعے کے سکالرز نے 2005 سے 2016 تک کے سویڈش انتظامی اعداد و شمار کی جانچ کی۔اس تحقیق کی شریک مصنفہ ماریا پولیکووا، جنہوں نے ایم آئی ٹی کے شعبہ اقتصادیات سے پی ایچ ڈی حاصل کی،نے کہا ‘ہم نے جو پایا وہ کافی حیران کن ہے، وہ یہ ہے کہ ڈاکٹرز رہنما اصولوں پر اوسطاً کم عمل کرتے ہیں۔ لہذا، اس مطالعے میں ہم یہ بھی جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ طبی ماہرین عام لوگوں سے کیا مختلف کرتے ہیں۔ ‘اس مطالعے میں 58 لاکھ 87 ہزار 471 ایسے لوگ شامل تھے جن پر دواؤں کے رہنما خطوط میں سے کم از کم ایک کا اطلاق ہوا۔ ان لوگوں میں سے ایک لاکھ 49 ہزار 399 ڈاکٹر یا ان کے قریبی خاندان کے افراد تھے۔ محققین نے مطالعے میں شریک لوگوں کی طرف سے ادویات کی خریداری، ان کے ہسپتال جانے کا مطالعہ کیا جس کی بنا پر یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ ان میں سے کتنے لوگوں نے احتیاطی تدابیر اختیار کیں۔ ماہرین نے ان افراد کو 63 گائیڈ لائنز کی بنا پر پرکھا جس میں یہ پایا گیا کہ ڈاکٹروں اور ان کے اہل خانہ نے 41 احتیاطی تدابیر پر اور 22 پر زیادہ عمل کیا۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں