لاہور(نیوز ڈیسک) مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کر دیا۔مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے وفاقی کابینہ کے ریسٹورنٹ اور شادی ہالز رات 10 بجے بند کرنے کے فیصلے کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بغیر مشاورت مارکیٹس رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ ناقابل عمل ہے۔مرکزی تنظیم تاجران کے عہدیداروں نے کہا کہ وفاق، صوبوں کی لڑائی میں تاجروں کو تختہ مشق بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے اور حکومت نمائشی اقدامات کے بجائے معاشی بحران کے حل پر توجہ دے۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت نے ملک بھر میں قومی توانائی بچت پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک بھر میں مارکیٹس رات 8 بجے بند ہوں گی اور ورک فرام ہوم کی بھی تجویز زیر غور ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نئی بچت پالیسی کے تحت ریسٹورنٹس، ہوٹل اور مارکیٹیں رات 8 بجے بند ہو جائیں گی۔ شادی ہال رات 10 بجے بند کر دیئے جائیں گے۔ اس سے سالانہ 62 ارب روپے کی بچت ہو گی۔ سرکاری اداروں میں میں 20 فیصد ملازمین روٹیشن کی بنیاد پر ورک فراہم ہوم کریں تو 56 ارب روپے کی سالانہ بچت ہو گی۔
تیزی سے وزن کم کرنے کیلئے انڈے کس طرح کھائیں؟ جانیں کچھ زبردست ترکیبیں
انٹر بینک میں ڈالرکی قدر میں اضافےکا سلسلہ جاری
جس سے میری بات پکی ہوئی وہ دن رات گالیاں دیتا تھا:عائشہ عمر
میں نے رمیز راجا کو عہدے سے نہیں ہٹوایا: نجم سیٹھی
مصری صدر کا روس کو خفیہ طور پر 40 ہزار راکٹس دینے کا منصوبہ
کوئٹہ: کچلاک میں پولیس آپریشن، ملزمان کی فائرنگ سے 4 اہلکار شہید
لوگ موٹاپے کے شکار کیوں ہوتے ہیں؟ سائنسدانوں نے وجہ جان لی
آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کی قرارداد منظور، 10 اپریل کو یوم دستور منانے کا اعلان
کوئٹہ میں پولیس گاڑی کے قریب دھماکا، اہلکاروں سمیت 4 افراد جاں بحق
(ن) لیگ کے اکاؤنٹ سے بیٹی کی تصویر پوسٹ ہونے پر ارمینا کے شوہر پھٹ پڑے