بیجنگ: چین نے دھمکی دی ہے کہ اگر امریکی پارلیمنٹ کے اسپیکر کیون میکارتھی نے تائیوان کی صدر سے ملاقات کی تو امریکا سے جنگ کریں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے یہ دھمکی اُس وقت دی ہے جب تائیوان کی صدر سائی انگ وین اگلے ماہ ممکنہ طور پر وسطی امریکا کے دورے کے دوران نیویارک اور کیلی فورنیا جائیں گی اور وہاں امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر سے ملاقات بھی کریں گی۔
تائیوان کی صدر آئندہ ماہ وسطی امریکی ممالک گوئٹے مالا اور بیلز کا دورہ کریں گی۔ دورے کا اختتام نیویارک اور کیلی فورنیا میں ہوگا لیکن ابھی تک ان کی امریکی اسپیکر سے ملاقات کی باضابطہ طور پر اس کی تصدیق نہیں کی گئی۔
تاہم چین کے تائیوان امور کے دفتر کے ترجمان ژو فینگلین نے الزام عائد کیا کہ تائیوانی صدر کی وسطی امریکی ممالک کے دورے کے دوران نیویارک اور کیلی فورنیا کی “ٹرانزٹ فلائٹ” صرف ہوائی اڈے یا ہوٹل پر انتظار کے لیے نہیں بلکہ امریکی حکام اور قانون سازوں سے ملاقات کے لیے ہے۔
تائیوان میں چین کے ترجمان ژو فینگلین نے مزید کہا کہ صدر تسائی امریکی ایوان کے اسپیکر میک کارتھی سے ملاقات کرتی ہیں تو یہ ایک اور اشتعال انگیزی ہوگی جو ون چائنا اصول کی سنگین خلاف ورزی ہے اور چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچاتی ہے۔
چین کی دھمکی پر تائیوان کی مسلح افواج نے کہا کہ وہ صدر تسائی کے بیرون ملک دورے کے دوران کسی بھی چینی اقدام پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور قومی دفاع اور سالمیت کو یقینی بنائیں گے۔
یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں کہ جب تائیوان کی صدر کی امریکی اسپیکر سے ملاقات پر چین نے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا ہو۔
گزشتہ برس اگست میں اس وقت کی امریکی اسپیکر نینسی پلوسی تائیوان پہنچیں تو چینی طیاروں نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔
چین کا دعویٰ ہے کہ تائیوان اس کا حصہ ہے جب کہ امریکا سمیت دیگر ممالک تائیوان کی آزاد اور خود مختار ریاست کی حمایت کرتے ہیں۔